رمضان المبارک قرآن پاک کےنزول کا مہینہ ہے ۔ قرآن مجید اسلامی تعلیمات کا ماخذ ِ اوّل اور رسول اللہﷺ کا ابدی معجزہ ہے۔رمضان المبارک میں جبریل امین آپ ﷺ کی پاس آتے اور آپ کے ساتھ قرآن کادور کرتے ۔ رسو ل اللہ ﷺ ماہِ رمضان میں رات کی عبادت میں غیرمعمولی مشقت اٹھاتے اورگھر والوں اور صحابہ کرام کو قیام الیل کی ترغیب دلاتے ۔اور اپنی زبانِ رسالت سے رمضان میں قیام اللیل کی ان الفاظ میں’’من قام رمضان ایمانا واحتسابا غفرله ما تقدم من ذنبه ‘‘ فضیلت بھی بیان کی ۔سیدنا عمرفاروق کے عہد خلافت میں صحابہ کرام کے مشورہ سے رمضان المبارک کی راتوں میں تراویح باجماعت پڑھنا مقرر ہوا ۔ جس میں امام جہری قراءت کرتا اور مقتدی سماعت سےمحظوظ ہوتے ۔ لیکن ارض ِپاک وہند میں ہماری مادری زبان عربی نہیں اس لیے ہم امام کی تلاو ت سنتے تو ہیں لیکن اکثر احباب قرآن کریم کے معنیٰ اور مفہوم سےنابلد ہیں جس کی وجہ سے اکثر لوگ اس مقدس کتاب کی تعلیمات اور احکامات سے محروم رہتے ہیں۔تو اس ضرورت کے پیش نظر بعض مساجد میں اس بات کا اہتمام کیاگیا کہ قراءت کی جانے والی آیات کا خلاصہ بھی اپنی زبان میں بیان کردیا جائے ۔اور بعض اہل علم نے اس کو تحریر ی صورت میں مختصراً مرتب کیا ۔ تاکہ ہر کوئی قرآن کریم سنے اور سمجھے اور اس کے دل میں قرآن مجید کو پڑھنے اور اس پر عمل کرنے کاشوق پیدا ہو۔ زير نظر كتاب’’زاد الطلباء والواعظین (خلاصہ قرآن)‘‘ عالم باعمل فاضل نوجوان قا ری عبد الرشید اسلم حفظہ اللہ (آف فیروز وٹواں ضلع شیخوپورہ ) کی طلباء ، خطباء ، واعظین ، دعاۃ کے لیے ایک منفرد کاوش ہے ۔یہ کتاب ہر پارے سے چیدہ نکات کی روشنی میں ارباب منبر ومحراب کے لیے حسن ربط سے آراستہ تربیتی دروس کا مجموعہ ہے۔فاضل مرتب نے قرآن مجید کے ہر پارے کے بینادی نکات ، ہر پارے کی پہلی اور آخری آیت میں مناسب اورموافقت اوراس پارے میں بیان کردہ مضامین کو اس خوبصورتی سے جمع کیا ہے کہ پارے کا خلاصہ بیان کرنے والے حضرات اسی کو خلاصے کے طور پر اپنے سامنے رکھ لیں تو انہیں بہت بڑی رہنمائی مل سکتی ہے۔ یہ ایک انتہائی قابل قدر اور لائق تحسین کاوش ہے اور طلباء، خطباء حضرات کے لیے نہایت مفید اور ان کےلیے گرانقدر وبیش قیمت تحفہ ہے۔ فاضل مصنف عظیم اسلامی سکالر فضیلۃ الشیخ قاری صہیب احمد میر محمدی ﷾ (فاضل جامعہ لاہور الاسلامیہ ،لاہور ومدینہ یونیورسٹی ) کے نامور شاگرد اورکلیۃ القرآن والتربیۃ الاسلامیہ،بنگہ بلوچاں کے فاضل ہیں قاری صاحب کے ہی زیر اشراف بنگہ بلوچاں ومیر محمد میں تدریسی ودعوتی خدمات انجام دے رہے ہیں۔اللہ تعالیٰ مصنف کے زور ِقلم وبیان میں مزید اضافہ کرے (آمین) (م۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
مختلف شیوخ کی نظر میں |
7 |
تقریظ عمر فاروق سعیدی |
12 |
تقریظ ارشاد الحق اثری |
13 |
تقریظ قاری محمد عزیر |
14 |
تقریظ مبشر احمد ربانی |
16 |
تقریظ عبید الرحمن محسن |
18 |
تقریظ ادریس اثری |
20 |
تقریظ ابو ذر محمد زکریا |
22 |
تقریظ عبد الباسط فہیم |
24 |
تقریظ شفقت الرحمن مغل |
27 |
تقریظ ڈاکٹر محمد اسحاق |
29 |
تقریظ محمد اسلم شاہدروی |
31 |
تقریظ غلام اللہ شارق |
33 |
عرض مولف |
35 |
الم |
38 |
سیقول |
45 |
تلک الرسل |
54 |
لن تنالوا |
62 |
والمحصنت |
71 |
لا یحب اللہ |
80 |
واذا سمعوا |
88 |
ولو اننا |
96 |
قال الملا |
107 |
واعلموا |
117 |
یعتذرون |
125 |
ومامن دابۃ |
135 |
وما ابری |
142 |
ربما |
150 |
سبحن الذی |
160 |
قال الم |
170 |
اقترب للناس |
179 |
قد افلح |
187 |
وقال الذین |
198 |
امن خلق |
207 |
اتل ما اوحی |
219 |
ومن یقنت |
227 |
ومالی |
236 |
فمن اظلم |
247 |
الیہ یرد |
259 |
حم |
268 |
قال فما خطبکم |
276 |
قد سمع اللہ |
287 |
تبرک الذی |
296 |
عم |
306 |